ابن قدامہ مقدسی
❰ له مجموعة من الإنجازات والمؤلفات أبرزها ❞ مختصر منہاج القاصدین ❝ ❞ لمعة الاعتقاد (ت. الأرناؤوط) ❝ ❱تم إيجاد له: كتابين.
ابن قدامہ مقدسی حنبلی (عربی زبان: مؤفق الدین ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن احمد بن محمد ابن قُدَامۃ المقدسی الحنبلی العدوي القرشي المقدسی الصالِحِیْ ) (پیدائش: 1147ء– وفات: 28 اکتوبر 1223ء) شیخ الاسلام، محدث، فقہ حنبلی کے عالم اور امام، فقیہ، قاضی اور مفکر تھے۔ فقہ حنبلی کے جدید فقہی مسائل پر بیشتر کتب تصنیف کیں اور امام ابن قدامہ حنابلہ کے عظیم ترین فقہا میں سے ایک ہیں۔ ابن قدامہ کی تصنیف کتاب المغنی فقہ حنبلی کی بنیادی کتب میں شمار کی جاتی ہے۔
اما ابن قدامہ کی کنیت ابو محمد ہے جبکہ نام عبد اللہ بن احمد بن محمد ہے۔ فقہ حنبلیہ سے نسبت کی وجہ سے الحنبلی کہلاتے ہیں۔ امام ابن قدامہ کا نسب یوں ہے : مؤفقُ الدین أبو محمد عبد اللہ بن أحمد بن قُدَامۃ بن مقدام من ذرية سالم بن عمر بن الخطاب العدوي القرشي الحنبلی المقدسی الصالِحِیْ ہے۔[9]
ولادت
ابن قدامہ کی ولادت شعبان 541ھ/ جنوری 1147ء میں بمقام جماعیل میں ہوئی۔[10] جماعیل فلسطین کے شہر نابلس میں واقع ہے۔ ابن قدامہ کی ولادت خلیفہ عباسی المکتفی باللہ کے عہدِ خلافت میں ہوئی۔
حلیہ
امام ابن قدامہ کا حلیہ یوں تھا: طویل القامت، سفید رنگ، چہرے کی رنگت میں ایک نور سا چھلکتا ہوا، داڑھی طویل، کشادہ پیشانی، دراز انگلیاں، نرم ہاتھ اور نحیف الجسم
تصانیف
ابن قدامہ کی تالیفات کی تعداد 25 سے زائد ہے
- عمدة الفقہ
- المقنع
- الکافی فی فقہ الامام احمد بن حنبل
- کتاب المغنی
- الاستبصار : فی الانساب
- لاعتقاد
- ذم التأويل
- ذم الوسواس
- روضة الناظر وجنة المناظر
- فضائل الصحابة
- القدر
- مسألة فی تحريم النظر في علم الكلام
- مناسک الحج
- التبيين فی أنساب القرشيين
- تحريم النظر فی كتب أهل الكتاب
- البرهان فی مسألة القرآن
- مختصر منہاج القاصدین
- ذم ما عليہ مدعو التصوف
- رسالة إلى فخر الدين ابن تيمية فی عدم تخليد أهل البدع فی النار
- كتاب التوابين
- اثبات صفة العلو
- الشرح الكبير على المقنع
- لمعة الاعتقاد
- الرقة والبكاء
- فضائل عاشوراء
- فضائل العشر
- الفوائد
- قنعة الأريب فی الغريب
- المتحابين فی اللہ
- مختصر علل الحديث
- مختصر الهداية
- مشيخة شيوخہ
- الكفر والتوحيد
- الوصية
- کتاب المغنی کو ناشر محمد رشید رضا مصری نے قاہرہ مصر سے 1341ھ میں شائع کیا، بعد ازاں 1348ھ میں اِس کی 12 جلدیں شائع ہوئیں۔ کتاب المغنی کے تعارف میں محمد رشید رضا مصری نے شیخ عزالدین بن عبد السَّلام کی رائے کو دہرایا ہے اور مزید اِس رائے کی تائید بھی کی ہے کہ : " فقہ اسلامی کی جملہ کتب میں سے ابن حزم کی المحلی اور موفق الدین ابن قدامہ کی المغنی سب سے افضل ہے۔ "
مناقشات واقتراحات حول صفحة ابن قدامہ مقدسی: